منظر میں اگر کچھ بھی دکھائی نہیں دے گا
منظر میں اگر کچھ بھی دکھائی نہیں دے گا
کوئی بھی ترے حق میں صفائی نہیں دے گا
وہ چاند جو اترا ہے کسی اور کے گھر میں
مجھ کو تو اندھیروں سے رہائی نہیں دے گا
خود اپنی زبانوں سے لہو چاٹنے والو
ظالم تو ستم کر کے دہائی نہیں دے گا
سہمی ہے سماعت کہ کوئی لفظ ہی گونجے
اک شور کہ پھر کچھ بھی سنائی نہیں دے گا
دہلیز کے اس پار بھی پہنچے گا بالآخر
کب تک یہ لہو اس کو دکھائی نہیں دے گا
جو شخص کمائے گا وہی کھائے گا ناصرؔ
اوروں کو کوئی اپنی کمائی نہیں دے گا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 431)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.