منظر روز بدل دیتا ہوں اپنی نرم خیالی سے
منظر روز بدل دیتا ہوں اپنی نرم خیالی سے
شام شفق میں ڈھل جاتی ہے رنگ حنا کی لالی سے
تجھ سے بچھڑ کر زندہ رہنا اپنے سوگ میں جینا ہے
دل اک پھول تھا خوشبو والا ٹوٹ گیا ہے ڈالی سے
شہر طرب کو جانے کس کی نظر لگی ہے آج کی شب
رستے بھی ویران پڑے ہیں گھر لگتے ہیں خالی سے
دنیا والے جس کو اکثر رونا دھونا کہتے ہیں
آنکھیں دریا بن جاتی ہے جذبوں کی سیالی سے
دھول بھرے رستوں کے سفر نے طرز فکر بدل ڈالا
خوف زدہ سی رہنے لگی ہے خاک بدن پامالی سے
- کتاب : rang-e- hava main phal raha hai (Pg. 202)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.