منزل کے خواب دیکھتے ہیں پاؤں کاٹ کے
منزل کے خواب دیکھتے ہیں پاؤں کاٹ کے
کیا سادہ دل یہ لوگ ہیں گھر کے نہ گھاٹ کے
اب اپنے آنسوؤں میں ہیں ڈوبے ہوئے تمام
آئے تھے اپنے خون کا دریا جو پاٹ کے
شہر وفا میں حق نمک یوں ادا ہوا
محفل میں ہیں لگے ہوئے پیوند ٹاٹ کے
کھنچتی تھی جن کے خوف سے سد سکندری
سوئے نہیں ہیں آج وہ دیوار چاٹ کے
اب تو درندگی کی نعش بھی حسن ہے
دیوار پر سجاتے ہیں سر کاٹ کاٹ کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.