Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل ملے نہ کوئی بھی رستہ دکھائی دے

سیدہ نفیس بانو شمع

منزل ملے نہ کوئی بھی رستہ دکھائی دے

سیدہ نفیس بانو شمع

MORE BYسیدہ نفیس بانو شمع

    منزل ملے نہ کوئی بھی رستہ دکھائی دے

    دنیا فقط یہ کھیل تماشہ دکھائی دے

    رشتوں کا اک ہجوم تھا میں ڈھونڈھتی رہی

    حسرت لیے ہوئے کوئی اپنا دکھائی دے

    مجھ کو مٹا دے اس طرح دنیا سے اے خدا

    تاریخ میں بھی کوئی نہ مجھ سا دکھائی دے

    اس نے جلایا میرے نشیمن کو پھر کہا

    حد نگاہ تک تجھے صحرا دکھائی دے

    یہ زندگی کی بازی گری تو بھی سیکھ لے

    کر کر کے قتل تو بھی مسیحا دکھائی دے

    رشتوں کا خول اوڑھ کے ملتے ہیں لوگ آج

    ہر آدمی مجھے یہاں تنہا دکھائی دے

    کرتا رہے جنوں یہ تعاقب سراب کا

    پیاسے کو خواب میں ابھی دریا دکھائی دے

    اے شمعؔ کس نے دی تھی تجھے ایسی بد دعا

    گھر میں کوئی چراغ نہ جلتا دکھائی دے

    مأخذ :
    • کتاب : Mehki Mehki Raat (Pg. 103)
    • Author : Syeda Nafis Bano Shama
    • مطبع : Educational Publishing House (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے