مرحلے سخت امتحان کے ہیں
مرحلے سخت امتحان کے ہیں
چل پڑے ہم بھی سینہ تان کے ہیں
آسماں زیر پر ہیں جو طائر
میری ہی سطح کی اڑان کے ہیں
مشتعل رہنے دیں انہیں کہ بجھائیں
یہ چراغ اپنے ہی مکان کے ہیں
کون کہتا ہے شب کو شب نہ کہو
کچھ قرینے بھی تو زبان کے ہیں
آدمی اب کہاں زمیں پہ رہے
سب فرشتے ہی آسمان کے ہیں
جن کے شب خوں سے ہے دکھی یہ زمیں
جانے وہ لوگ کس جہان کے ہیں
زد پہ ہم ہیں تو زد پہ تم بھی ہو
تیر ہم بھی کڑی کمان کے ہیں
- کتاب : jadeed urdu gazal (Pg. 221)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.