Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرہم کے نہیں ہیں یہ طرف دار نمک کے

ورن آنند

مرہم کے نہیں ہیں یہ طرف دار نمک کے

ورن آنند

MORE BYورن آنند

    مرہم کے نہیں ہیں یہ طرف دار نمک کے

    نکلے ہیں مرے زخم طلب گار نمک کے

    آیا کوئی سیلاب کہانی میں اچانک

    اور گھل گئے پانی میں وہ کردار نمک کے

    دونوں ہی کناروں پہ تھی بیماروں کی مجلس

    اس پار تھے میٹھے کے تو اس پار نمک کے

    اس نے ہی دیے زخم یہ گردن پہ ہماری

    پھر اس نے ہی پہنائے ہمیں ہار نمک کے

    کہتی تھی غزل مجھ کو ہے مرہم کی ضرورت

    اور دیتے رہے سب اسے اشعار نمک کے

    جس سمت ملا کرتی تھیں زخموں کی دوائیں

    سنتے ہیں کہ اب ہیں وہاں بازار نمک کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے