مرنے کی مجھ کو آپ سے ہیں اضطرابیاں
مرنے کی مجھ کو آپ سے ہیں اضطرابیاں
کرتا ہے میرے قتل کو تو کیوں شتابیاں
میرا ہی خانماں نہیں ویراں ہوا کوئی
بہتوں کی کی ہیں عشق نے خانہ خرابیاں
خوان فلک پہ نعمت الوان ہے کہاں
خالی ہے مہر و ماہ کی دونوں رکابیاں
ہرگز خم فلک میں نہیں ہے شراب عشق
غنچوں کی خون دل سے بھری ہیں گلابیاں
حلقوں سے اس کی زلف کے رخسار ہے عیاں
تاباںؔ جتھے میں دیکھو ہیں کیا ماہتابیاں
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.