مسافت کی گراں ہر ایک ساعت ٹوٹ جاتی ہے
مسافت کی گراں ہر ایک ساعت ٹوٹ جاتی ہے
تری چشم عنایت سے اذیت ٹوٹ جاتی ہے
تری یادوں کی صورت سے نکلتی ہے عجب صورت
اجالے یوں برستے ہیں کہ ظلمت ٹوٹ جاتی ہے
صدائے حق شناسی گشت کرتی رہتی ہے لیکن
زمانہ یہ سمجھتا ہے صداقت ٹوٹ جاتی ہے
برائے جذبہ سازی کچھ دکھاوا ہو مگر یارو
ریا کاری برتنے سے عبادت ٹوٹ جاتی ہے
غزل میں جدت و ندرت ضروری ہے بہت امجدؔ
مگر فنی بخالت سے سلاست ٹوٹ جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.