مشام بلبل میں رشک گل کی ہنوز بو بھی نہیں گئی ہے
مشام بلبل میں رشک گل کی ہنوز بو بھی نہیں گئی ہے
ابھی وہ نام خدا ہے غنچہ نسیم چھو بھی نہیں گئی ہے
نہ عشق سرمے کا نے مسی کا نہ شوق غمزے کا نے ہنسی کا
گماں ہو گر تم کو آرسی کا سو رو بہ رو بھی نہیں گئی ہے
بلا کو اس کی خبر ہے کہتے ہیں کس کو معشوق کیا ہے عاشق
ہنوز کانوں میں اس پری کے یہ گفتگو بھی نہیں گئی ہے
یقیں نہیں مجھ کو قیس گریاں کے حال سے اس کو آگہی ہو
نکل کے مطلب سے اپنے لیلیٰ کنار جو بھی نہیں گئی ہے
شہیدیؔ اتنی گماں پرستی نشہ میں سب بھول بیٹھے ہستی
ہوئی ہے اس سے ہی تم کو مستی جو تا گلو بھی نہیں گئی ہے
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 210)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.