موج آئے کوئی حلقۂ گرداب کی صورت
موج آئے کوئی حلقۂ گرداب کی صورت
میں ریت پہ ہوں ماہیٔ بے آب کی صورت
صدیوں سے سرابوں میں گھرا سوچ رہا ہوں
بن جائے کہیں سبزۂ شاداب کی صورت
آثار نہیں کوئی مگر دل کو یقیں ہے
گھر ہوگا کبھی وادیٔ مہتاب کی صورت
ہے سوچ کا تیشہ تو نکل آئے گی اک دن
پتھر کے حصاروں میں کوئی باب کی صورت
پہچان مجھے بھی کہ زمیں شکل ہے میری
میں سندھ کا چہرہ ہوں نہ پنجاب کی صورت
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 543)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.