موجوں کا عکس ہے خط جام شراب میں
موجوں کا عکس ہے خط جام شراب میں
یا خون اچھل رہا ہے رگ ماہتاب میں
وہ موت کہ کہتے ہیں جس کو سکون سب
وہ عین زندگی ہے جو ہے اضطراب میں
دوزخ بھی ایک جلوۂ فردوس حسن ہے
جو اس سے بے خبر ہے وہی ہے عذاب میں
اس دن بھی میری روح تھی محو نشاط دید
موسیٰ الجھ گئے تھے سوال و جواب میں
میں اضطراب شوق کہوں یا جمال دوست
اک برق ہے جو کوندھ رہی ہے نقاب میں
- کتاب : Junoon (Pg. 27)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.