موجوں نے ہاتھ دے کے ابھارا کبھی کبھی
موجوں نے ہاتھ دے کے ابھارا کبھی کبھی
پایا ہے ڈوب کر بھی کنارا کبھی کبھی
کرتی ہے تیغ یار اشارہ کبھی کبھی
ہوتا ہے امتحان ہمارا کبھی کبھی
چمکا ہے عشق کا بھی ستارہ کبھی کبھی
مانگا ہے حسن نے بھی سہارا کبھی کبھی
طالب کی شکل میں ملی مطلوب کی جھلک
دیکھا ہے ہم نے یہ بھی نظارہ کبھی کبھی
شوخی ہے حسن کی یہ ہے جذب وفا کا سحر
اس نے ہمیں سلام گزارا کبھی کبھی
فریاد غم روا نہیں دستور عشق میں
پھر بھی لیا ہے اس کا سہارا کبھی کبھی
مشکل میں دے سکا نہ سہارا کوئی رتنؔ
ہاں درد نے دیا ہے سہارا کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.