Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسم گریۂ سرشار میں رو پڑتے ہیں

احمد ایاز

موسم گریۂ سرشار میں رو پڑتے ہیں

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    موسم گریۂ سرشار میں رو پڑتے ہیں

    خوش نگر کوچہ اغیار میں رو پڑتے ہیں

    درد جب حد سے گزر جائے تو ہم اہل سخن

    مسکراتے ہوئے اشعار میں رو پڑتے ہیں

    کتنا بے ارتھ ہے یہ آدمیوں کا جنگل

    لوگ صد رونق بازار میں رو پڑتے ہیں

    دھوپ میں جب نہیں دکھتے ہیں شجر اڑتے پرند

    بیٹھ کر سایۂ دیوار میں رو پڑتے ہیں

    خاک ہو جاتے ہیں کچھ پھول چمن زاروں میں

    اور کچھ ٹوٹ کے گلزار میں رو پڑتے ہیں

    منتظر جس کے لیے تھی یہ نظر سالہا سال

    اس سے ملتے ہوئے بے کار میں رو پڑتے ہیں

    تنگ ہو جاتی ہے جب ساری زمیں آدم زاد

    سر جھکا کر تری سرکار میں رو پڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے