موسم گل پر خزاں کا زور چل جاتا ہے کیوں
موسم گل پر خزاں کا زور چل جاتا ہے کیوں
ہر حسیں منظر بہت جلدی بدل جاتا ہے کیوں
یوں اندھیرے میں دکھا کر روشنی کی اک جھلک
میری مٹھی سے ہر اک جگنو نکل جاتا ہے کیوں
روشنی کا اک مسافر تھک کے گھر آتا ہے جب
تو اندھیرا میرے سورج کو نگل جاتا ہے کیوں
تیرے لفظوں کی تپش سے کیوں سلگ اٹھتی ہے جاں
سرد مہری سے بھی تیری دل یہ جل جاتا ہے کیوں
اب کے جب لوٹے گا وہ تو فاصلہ رکھیں گے ہم
یہ ارادہ اس کے آتے ہی بدل جاتا ہے کیوں
دور ہے سورج علیناؔ پھر بھی اس کی دھوپ سے
برف کی چادر میں لپٹا تن پگھل جاتا ہے کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.