Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسموں کی باتوں تک گفتگو رہی اپنی

اقبال عمر

موسموں کی باتوں تک گفتگو رہی اپنی

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    موسموں کی باتوں تک گفتگو رہی اپنی

    میں نے کب کہی اپنی تم نے کب سنی اپنی

    ختم ہی نہیں ہوتے سلسلے سوالوں کے

    سلسلے سوالوں کے اور خامشی اپنی

    ایک حد پہ قائم ہے گھٹتی ہے نہ بڑھتی ہے

    تیرگی زمانے کی اور روشنی اپنی

    کچھ حسین تصویریں رہ گئیں نگاہوں میں

    ورنہ کیا گزر پاتی شام زندگی اپنی

    فصل گل کے ہنگامے عارضی تو ہوتے ہیں

    یوں نہیں گزر جاتے جیسے زندگی اپنی

    کچھ اداس لوگوں نے میرا حال پوچھا تھا

    ورنہ کون کرتا ہے عرض واقعی اپنی

    اس خطا نے مجھ کو بھی شرمسار کر ڈالا

    شہر کے رئیسوں سے دوستی نہ تھی اپنی

    کچھ خوشی کے آنسو بھی اشک غم کے ساتھ آئے

    اپنے جیسے لوگوں سے جب غزل سنی اپنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے