Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مزے بیتابیوں کے آ رہے ہیں

جلیل مانک پوری

مزے بیتابیوں کے آ رہے ہیں

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    مزے بیتابیوں کے آ رہے ہیں

    وہ ہم کو ہم انہیں سمجھا رہے ہیں

    ابھی کل تک تھے کیسے بھولے بھالے

    ذرا ابھرے ہیں آفت ڈھا رہے ہیں

    کہا اس نے سوال وصل سن کر

    کہ مجھ سے آپ کچھ فرما رہے ہیں

    وہ بجلی ہیں تو ہوں ان کو مبارک

    مجھے کس واسطے تڑپا رہے ہیں

    مجھے تو انتظار چارہ گر ہے

    الٰہی غش پہ غش کیوں آ رہے ہیں

    رہے دامن بھرا ان کا ہمیشہ

    لحد پر پھول جو برسا رہے ہیں

    سنا کر قصۂ پروانہ و شمع

    ہمارے دل کو وہ گرما رہے ہیں

    دو روزہ حسن پر پھولے ہیں کیا گل

    بڑے کم ظرف ہیں اترا رہے ہیں

    کبھی ہم نے پیا تھا بادۂ عشق

    جلیلؔ اس کے مزے اب آ رہے ہیں

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    مزے بیتابیوں کے آ رہے ہیں فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے