Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا کرنے آئے جفا کر چلے

حامد عظیم آبادی

وفا کرنے آئے جفا کر چلے

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    وفا کرنے آئے جفا کر چلے

    ہمیں خاک میں وہ ملا کر چلے

    یہ کیا تم کو سوجھی یہ کیا کر چلے

    کہ چتون سے بسمل بنا کر چلے

    مجھے قتل تیغ جفا کر چلے

    یہ کیا کر چلے تم یہ کیا کر چلے

    ملائی کبھی تم نے جس سے نگاہ

    اسے اپنا شیدا بنا کر چلے

    تری راہ میں مثل نقش قدم

    ہم اپنے کو کیا کیا مٹا کر چلے

    ادھر آؤ بیٹھو بھی آغوش میں

    کہاں مجھ سے آنکھیں چرا کر چلے

    تمہیں پاس اگر بیٹھنا ہی نہ تھا

    تو کیوں ہم سے تم دل لگا کر چلے

    زباں پر نہ لانا تھا حرف گلہ

    تری بزم سے منہ کی کھا کر چلے

    ازل کا تمہیں قول ہے یاد بھی

    کہ آئے تھے کیا کہہ کے کیا کر چلے

    اٹھا کر ہمیں تو نے رسوا کیا

    سزا دل لگانے کی پا کر چلے

    مٹے سیکڑوں کوچۂ عشق میں

    نہ کمبخت دل سر اٹھا کر چلے

    وہ بیٹھے تو بیٹھے مرے دل پہ تیر

    چلے تو قیامت بپا کر چلے

    مجھے روتے میں آ کے بعد فنا

    وہ میت پر آنسو بہا کر چلے

    وہ ٹھکرا گئے میری تربت کو کیا

    کہ فتنے ہزاروں جگا کر چلے

    ہوا ان کے آگے جو حامدؔ کا ذکر

    تو کس ناز سے مسکرا کر چلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے