Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محنت کے رستے پر چلنے سے ہیں عاجز آئے لوگ

انجلی صفر

محنت کے رستے پر چلنے سے ہیں عاجز آئے لوگ

انجلی صفر

MORE BYانجلی صفر

    محنت کے رستے پر چلنے سے ہیں عاجز آئے لوگ

    اوروں کی سیڑھی پر بیٹھے اپنی نظر گڑائے لوگ

    آنے والے کل کو کیسے دیکھیں گے جب پھرتے ہیں

    ماضی کی تصویروں کو ہر کھڑکی پر چپکائے لوگ

    دور ہے کیسا شاخوں سے ہی پنچھی سہمے سہمے ہیں

    اپنے ہی سائے سے اب تو رہتے ہیں گھبرائے لوگ

    بن سوئے ہر رات بتا دیتے ہیں آنکھوں آنکھوں میں

    اچھے دن کے سپنوں کا پلکوں پر بوجھ اٹھائے لوگ

    اپنے سکھ کی خاطر پہلے کاٹیں بے بس پیڑوں کو

    پھر جب چھاؤں نہیں ملتی ہے کرتے ہائے ہائے لوگ

    ہو پر زور ارادہ تو منزل پا لیتے ہیں اک دن

    جگنو کے سائے میں چل کر سورج کے ٹھکرائے لوگ

    اپنے دکھ کی آنچ میں جلنا سمجھ صفرؔ کو آتا ہے

    سمجھ نہ پائے پر دوجوں کے سکھ سے کیوں جھلائے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے