میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے
دلچسپ معلومات
(جون1926ء)
میرا خیال ان کی تمنا کہیں جسے
ان کا گمان رنجش بے جا کہیں جسے
میں آرزوئے موت کس امید پر کروں
وہ جانتا ہے رشک مسیحا کہیں جسے
سچ پوچھئے تو نام اسی کا ہے زندگی
ہم اصطلاح عشق میں مرنا کہیں جسے
افتادگی میں دل بھی شریک الم نہیں
دنیا میں آہ کون ہے اپنا کہیں جسے
سر پھوڑنا جنوں میں دلیل کمال ہے
فرزانگیٔ عشق ہے سودا کہیں جسے
دیباچۂ فنا ہے حقیقت میں زندگی
یعنی سکون ہوش ہے مرنا کہیں جسے
میرے خلوص پر بھی ہزاروں شکوک ہیں
طالبؔ یہ ہے نصیب کا لکھا کہیں جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.