میرا شمار کر لے عدد کے بغیر بھی
میرا شمار کر لے عدد کے بغیر بھی
میں جی رہا ہوں تیری مدد کے بغیر بھی
آتے ہیں روز میری زیارت کو حادثے
میں دفن ہو چکا ہوں لحد کے بغیر بھی
ہر چند شعر و شوق کی بنیاد ہے جنوں
چلتا نہیں ہے کام خرد کے بغیر بھی
آنکھوں کو تیری دید میسر نہیں مگر
دل جنگ کر رہا ہے رسد کے بغیر بھی
اک منفرد مقام کی حامل ہے تیری ذات
تو دل میں ہے قبول یا رد کے بغیر بھی
سردار ایاغؔ وقت سفر جب اذاں ہوئی
رکنا پڑا مجھے کسی حد کے بغیر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.