Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا وجود قابل صحرا تو ہے نہیں

شیواوم مشرا انور

میرا وجود قابل صحرا تو ہے نہیں

شیواوم مشرا انور

MORE BYشیواوم مشرا انور

    میرا وجود قابل صحرا تو ہے نہیں

    سودا تمہارے عشق کا رکھا تو ہے نہیں

    بہتر ہے بھول جاؤں میں اس کی مخالفت

    اس سے نجات کا کوئی ذریعہ تو ہے نہیں

    اس دل میں ایک حلقۂ احباب اور ہے

    خالی تمہارے نام کا ٹھپہ تو ہے نہیں

    اگنی کے سات پھیرے لئے ہیں تمہارے ساتھ

    خالی یہ چند روز کا رشتہ تو ہے نہیں

    دنیا تماشبین ہے دیکھے تو دیکھ لے

    آخر یہ عاشقی مرا پیشہ تو ہے نہیں

    سر جھک گیا تمہارا مگر دل نہیں جھکا

    سجدہ تمہارا شیخ جی سجدہ تو ہے نہیں

    انورؔ چلا گیا ترے در سے یہ سوچ کر

    تا عمر اب مجھے وہاں رہنا تو ہے نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے