Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے ہاتھوں میں نہیں کوئی ہنر اب کے برس

ارشاد ارشی

میرے ہاتھوں میں نہیں کوئی ہنر اب کے برس

ارشاد ارشی

MORE BYارشاد ارشی

    میرے ہاتھوں میں نہیں کوئی ہنر اب کے برس

    جانے کس اسم پہ کھلتا ہے یہ در اب کے برس

    کچھ تو بھگتا گئے ناکردہ گناہوں کی سزا

    زد پہ آندھی کے ہیں کچھ اور شجر اب کے برس

    رقص آسیب کا جاری ہے مرے شہروں میں

    کس کو درکار ہے کس شخص کا سر اب کے برس

    جی جلائے گا یہ آوارہ و بے در ہونا

    دل دکھائیں گے یہ مہکے ہوئے گھر اب کے برس

    تری الفت تری چاہت تری شفقت کے طفیل

    کتنا برسے گا مرا دیدۂ تر اب کے برس

    جان پچھلا بھی برس ہم نے تو رو رو کاٹا

    تم کو درپیش ہیں کچھ اور سفر اب کے برس

    مجھ کو چھو میرے شب و روز کو روشن کر دے

    میرے آنگن میں بھی پل بھر کو ٹھہر اب کے برس

    وہ تو ہر دن سے کہیں بڑھ کے چمکتا دن تھا

    ترے آنے کی جب آئی تھی خبر اب کے برس

    تو نے ہر بار بہت خود کو بگاڑا عرشیؔ

    میری گر مان تو جی بھر کے سنور اب کے برس

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 271)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
    • اشاعت :  39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے