میرے حصے کی اداسی مجھے لوٹا دینا
جا رہے ہو تو مجھے کوئی تو تحفہ دینا
ایک قطرہ بھی مری پیاس بجھا سکتا ہے
میں نے کب تم سے کہا ہے مجھے دریا دینا
میرے صحرا مجھے ہونا ہے اندھیروں کے خلاف
جس میں سورج بھی چلا آئے وہ خیمہ دینا
کون لائے گا کسی پیاس کے سجدے کا جواب
اے خدا دشت نہ اب کرب و بلا سا دینا
ایک تنکا نہ نکالے گا بھنور سے مجھ کو
میں سمندر سے یہ کہتا ہوں سفینہ دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.