میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کی لرزش تو نہیں
میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کی لرزش تو نہیں
یہ جو آنکھوں میں چمک ہے کوئی خواہش تو نہیں
رنگ ملبوس ہوئے لمس ہوئی ہے خوش بو
آج پھر شہر میں پھولوں کی نمائش تو نہیں
ایک ہی سانس میں دہرائے چلے جاتے ہیں
یہ محبت کہیں الفاظ کی ورزش تو نہیں
دیکھتا رہتا ہوں چپ چاپ گزرتے بادل
یہ تعلق بھی کوئی دھوپ کی بارش تو نہیں
تم کبھی ایک نظر میری طرف بھی دیکھو
اک توقع ہی تو ہے کوئی گزارش تو نہیں
مل بھی جائیں کہیں آنکھیں تو مرمت نہ کریں
ہم میں ایسی کوئی تلخی کوئی رنجش تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.