میرے جانب سے اسے جا جا کے سمجھاتے ہیں لوگ
میرے جانب سے اسے جا جا کے سمجھاتے ہیں لوگ
وہ نہیں سننے کا ضد بیکار دلواتے ہیں لوگ
شعلہ خو میرا سنے مجھ دل جلے کا حال کیوں
آگ میں آگ اور بھی ناحق لگا آتے ہیں لوگ
میرے مرنے پر انہیں کیوں رشک سے پوچھو کوئی
کیوں سر بالیں مرے بیکار چلاتے ہیں لوگ
کوئی کہتا ہے تجھے جلاد کوئی سنگ دل
تیری جانب سے مجھے آ آ کے دھمکاتے ہیں لوگ
میں نہ جیتا ہوں نہ مرتا ہوں سسکتا ہوں پڑا
جھوٹ سچ قسمیں تمہارے سامنے کھاتے ہیں لوگ
دوستی کے پردے میں کرتے ہیں مجھ سے دشمنی
تم کو پھر اگلی جفائیں یاد دلواتے ہیں لوگ
تیری محفل میں مرا آنا جو ان کو بار ہے
چھیڑ کر تجھ کو مجھے باتیں ہی سنواتے ہیں لوگ
تم سے اور وعدہ وفا ہو یہ ہمیں باور نہیں
قسمیں دے کر تم کو ناحق جھوٹ بلواتے ہیں لوگ
باز آیا آسماں ان کی ہوا خواہی سے میں
آگ دل کی اور بھی آ آ کے بھڑکاتے ہیں لوگ
- کتاب : Deewan-e-Anjum (Pg. 82)
- Author : Mirza Asman Jah Anjum
- مطبع : Munshi Nolkishore, Lucknow (1959)
- اشاعت : 1959
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.