Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے لہو میں اس نے نیا رنگ بھر دیا

اختر ہوشیارپوری

میرے لہو میں اس نے نیا رنگ بھر دیا

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    میرے لہو میں اس نے نیا رنگ بھر دیا

    سورج کی روشنی نے بڑا کام کر دیا

    ہاتھوں پہ میرے اپنے لہو کا نشان تھا

    لوگوں نے اس کے قتل کا الزام دھر دیا

    گندم کا بیج پانی کی چھاگل اور اک چراغ

    جب میں چلا تو اس نے یہ زاد سفر دیا

    جاگا تو ماہتاب کی کنجی سرہانے تھی

    میں خواب میں تھا جب مجھے روشن نگر دیا

    اس کو تو اس کے شہر نے کچھ بھی دیا نہیں

    اور اس نے پھر بھی شہر کو تحفے میں سر دیا

    میرا بدن تو رد عمل میں خموش تھا

    میری زباں نے ذائقہ خشک و تر دیا

    وہ حرف آشنا ہے مجھے یہ گماں نہ تھا

    اس نے تو سب کو نقش بہ دیوار کر دیا

    یوں بھی تو اس نے حوصلہ افزائی کی مری

    حرف سخن کے ساتھ ہی زخم ہنر دیا

    اختر یہی نہیں کہ مجھے بال و پر ملے

    اس نے تو عمر بھر مجھے احساس پر دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے