میری آنکھوں کو نئے خواب دکھانے والے
میری آنکھوں کو نئے خواب دکھانے والے
دل میں بھی آؤ نگاہوں میں سمانے والے
ہیں بہت ہی یہاں چلتے کو گرانے والے
آدمی کم ہیں یہاں ساتھ نبھانے والے
دل میں ہے کیا یہ کبھی کھل کے بیاں بھی کر دو
دیکھ کر مجھ کو نگاہوں کو جھکانے والے
جانتا ہوں میں حقیقت جو ترے دل میں ہے
پیار میں گھول مجھے زہر پلانے والے
مانگتی ہیں یہ دعا رب سے وفائیں میری
تو بھی تڑپے مری چاہت کو بھلانے والے
کیا تجھے اپنی جفاؤں کی خبر ہے کچھ بھی
مجھ پہ الزام جفاؤں کا لگانے والے
آ ترے دل میں محبت کا اجالا بھر دوں
دیکھ چہرے کو مرے عید منانے والے
یاد آئیں گی تجھے جب بھی وفائیں میری
تو بھی روئے گا مرے دل کو رلانے والے
اب تو رسماً ہی یہاں لوگ ملا کرتے ہیں
دل ملاتے ہی نہیں ہاتھ ملانے والے
تھک گیا ہوں میں یہاں بوجھ غموں کا ڈھوتے
زندگی میری بدل دنیا بنانے والے
زندگی سکھ کی تسلی میں تجھے کیسے دوں
لوٹ کر لے گئے جب چین زمانے والے
خواب محلوں کے نہیں ہم ہیں سجاتے ہیراؔ
ہم تو انسان ہیں بس کھانے کمانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.