میری فریاد پہ رویا ہے چمن میرے بعد
میری فریاد پہ رویا ہے چمن میرے بعد
کھل گئے اور بھی غنچوں کے دہن میرے بعد
سرفروشی کا نہ زندہ رہا فن میرے بعد
خود سے الجھا ہی کئے دار و رسن میرے بعد
برہمی تیری رہی میری وفا تک باقی
کس نے دیکھی ترے ماتھے پہ شکن میرے بعد
دل کو اس زلف پریشاں میں گرفتار ہی رکھ
پھر بنے یا نہ بنے زلف رسن میرے بعد
آج بیداد کو تم حد سے گزر جانے دو
بھول جاؤ گے قیامت کا چلن میرے بعد
قابل قدر تھا اقبالؔ انہیں ہے تسلیم
یاد آیا ہے میرا طرز سخن میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.