میری مٹی میں جب نہ تھا پتھر
میری مٹی میں جب نہ تھا پتھر
کیسے کہہ دوں کہ ہے خدا پتھر
شعلۂ عشق کا اثر توبہ
موم جیسا پگھل گیا پتھر
جب بھی بزم خرد میں آیا میں
عقل پر میری پڑ گیا پتھر
گل بچھاؤں میں تیرے قدموں میں
میری راہوں میں تو بچھا پتھر
راہ حق میں یقین تھا ہم پر
صرف برسیں گے اینٹ یا پتھر
لد گیا جب شجر پھلوں سے کوئی
اس پہ سب نے اٹھا دیا پتھر
لوگ توڑیں گے بار بار اسے
شیشۂ دل کو تو بنا پتھر
نرم رسی سے گھس نہ جائے جو
مجھ کو ایسا نہیں ملا پتھر
دوستوں کے ہدف پہ ہے اعظمؔ
اب وہ برسائیں پھول یا پتھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.