Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری نظر کا مدعا اس کے سوا کچھ بھی نہیں

شہپر رسول

میری نظر کا مدعا اس کے سوا کچھ بھی نہیں

شہپر رسول

MORE BYشہپر رسول

    میری نظر کا مدعا اس کے سوا کچھ بھی نہیں

    اس نے کہا کیا بات ہے میں نے کہا کچھ بھی نہیں

    ہر ذہن کو سودا ہوا ہر آنکھ نے کچھ پڑھ لیا

    لیکن سر قرطاس جاں میں نے لکھا کچھ بھی نہیں

    دیوار شہر عصر پر کیا قامتیں چسپاں ہوئیں

    کوشش تو کچھ میں نے بھی کی لیکن بنا کچھ بھی نہیں

    جس سے نہ کہنا تھا کبھی جس سے چھپانا تھا سبھی

    سب کچھ اسی سے کہہ دیا مجھ سے کہا کچھ بھی نہیں

    چلنا ہے راہ زیست میں اپنے ہی ساتھ ایک عمر تک

    کہنے کو ہے اک واقعہ اور واقعہ کچھ بھی نہیں

    اب کے بھی اک آندھی چلی اب کے بھی سب کچھ اڑ گیا

    اب کے بھی سب باتیں ہوئیں لیکن ہوا کچھ بھی نہیں

    دل کو بچانے کے لیے جاں کو سپر کرتے رہے

    لوگوں سے آخر کیا کہیں شہپرؔ بچا کچھ بھی نہیں

    RECITATIONS

    شہپر رسول

    شہپر رسول,

    شہپر رسول

    میری نظر کا مدعا اس کے سوا کچھ بھی نہیں شہپر رسول

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے