میری تخلیق ہوئی جس کی تگ و تاز کے ساتھ
میری تخلیق ہوئی جس کی تگ و تاز کے ساتھ
وہی ذرہ مجھے تکتا ہے بڑے ناز کے ساتھ
جرم کے بعد کھلا دل پہ در خوف سزا
ذہن بیدار ہوا صبح کے آغاز کے ساتھ
میں نے بھی توڑ دیا خاک کی خوشبو کا طلسم
کھو گیا میں بھی خلاؤں میں بڑے راز کے ساتھ
پھر مری راہ میں حائل ہے وہی کوہ سکوت
میں نے کاٹا تھا جسے تیشۂ آواز کے ساتھ
ڈھونڈھتی پھرتی ہے کردار کو تمثیل گنہ
رت جگے ختم ہوئے خالدؔ شیراز کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.