Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر

حسن شاہنواز زیدی

میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر

حسن شاہنواز زیدی

MORE BYحسن شاہنواز زیدی

    میز پہ چہرا زلفیں کاغذ پر

    دیکھ رہا ہے حیرت سے دفتر

    چہرے پر شکوہ کرتی آنکھیں

    آنکھوں میں آدھا خالی ساغر

    گال پہ تین لکیریں آنسو کی

    کانوں میں ہیرے کے دو کنکر

    باتوں میں موسیقی جیسی تال

    ساڑھے سات اور پندرہ کا چکر

    اب تو گھر سے باہر جانے دو

    چپک گیا ہے کھڑکی پر منظر

    عریانی کی بات نہیں اس میں

    پھولوں کو دامن کی کہاں خبر

    افسانہ تو نہیں حیات مری

    ایک غزل تھی جس کا پیر نہ سر

    اس امید میں گھاس پہ لیٹا ہوں

    کوئی ستارا دے گا تیری خبر

    اپنے پاپ تو دھو ڈالے ہم نے

    کیسے دھوئیں پانی کی چادر

    خوابوں میں شطرنج کے چو خانے

    بنا زور کے پیدل جائے کدھر

    جب دیکھا کہ خیر نہیں ملنی

    چھوڑ دیا امید نے میرا در

    کار دنیا سے کیا پانا ہے

    ریت بھری ہے مٹی کے اندر

    کاٹا تو دونوں مر جائیں گے

    جڑے ہوئے بچے ہیں خیر اور شر

    مأخذ :
    • کتاب : Tamasha (Pg. 118)
    • Author : Hassan Shahnawaz Zaidi
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے