میرؔ کی سادگی بیان میں رکھ
میرؔ کی سادگی بیان میں رکھ
داغؔ کی دل کشی زبان میں رکھ
دوسروں کو بھی روشنی پہنچے
یوں دیا گھر کے درمیان میں رکھ
امن اور صلح و آشتی کیا ہے
یہ سوالات امتحان میں رکھ
اپنے پرکھوں کے کارناموں کے
کچھ حوالے بھی داستان میں رکھ
نیکیاں اب نہ ڈال دریا میں
ہم فقیروں کی بات دھیان میں رکھ
دھوپ ہی اب تجھے جگائے گی
کوئی کھڑکی کھلی مکان میں رکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.