ملا جو خار تو دل میں بٹھا لیا میں نے
ملا جو خار تو دل میں بٹھا لیا میں نے
ہر ایک پھول سے دامن بچا لیا میں نے
نظر میں ان کا سراپا بسا لیا میں نے
غم فراق کو آساں بنا لیا میں نے
نہ پوچھ مجھ سے مرے فرط شوق کا عالم
ہر ایک غم کو ترا غم بنا لیا میں نے
بھڑک کے بجھ گیا جب اس کا ہر ایک دیا
چراغ دل کو شب غم جلا لیا میں نے
یہ کیا خبر تھی دہکتے ہوئے ہیں انگارے
سمجھ کے پھول جنہیں سر چڑھا لیا میں نے
فریب کار رفیقوں کی اب نہیں حاجت
کہ اپنے سینے سے غم کو لگا لیا میں نے
سمجھ لیا جسے اوروں نے اشکؔ نا ممکن
اسی کو اپنی تمنا بنا لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.