ملا نہ دیر و حرم میں کہیں نشاں ان کا
ملا نہ دیر و حرم میں کہیں نشاں ان کا
حد نگاہ سے باہر ہے آستاں ان کا
نگاہ ملتے ہی ہم دل پکڑ کے بیٹھ گئے
لگا جو تیر نظر آ کے ناگہاں ان کا
کئے ہیں راہ وفا میں وہیں وہیں سجدے
ملا ہے نقش کف پا جہاں جہاں ان کا
ہٹے نہ راہ وفا سے وفا کے دیوانے
ہزار بار لیا تم نے امتحاں ان کا
بسے ہوئے ہیں وہ ایسے مری نگاہوں میں
کبھی کبھی مجھے خود پر ہوا گماں ان کا
جنہوں نے جوش وفا میں بگاڑ لی ہستی
زمانہ آج بھی لیتا ہے امتحاں ان کا
ہزار دیر و حرم سد راہ ہوئے اے سیفؔ
تلاش کر ہی لیا دل نے آستاں ان کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.