Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب حال اپنا اس کے ہے دل خواہ

میر تقی میر

اب حال اپنا اس کے ہے دل خواہ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اب حال اپنا اس کے ہے دل خواہ

    کیا پوچھتے ہو الحمدللہ

    مر جاؤ کوئی پروا نہیں ہے

    کتنا ہے مغرور اللہ اللہ

    پیر مغاں سے بے اعتقادی

    استغفر اللہ استغفر اللہ

    کہتے ہیں اس کے تو منہ لگے گا

    ہو یوں ہی یا رب جوں ہے یہ افواہ

    حضرت سے اس کی جانا کہاں ہے

    اب مر رہے گا یاں بندہ درگاہ

    سب عقل کھوئے ہے راہ محبت

    ہو خضر دل میں کیسا ہی گمراہ

    مجرم ہوئے ہم دل دے کے ورنہ

    کس کو کسو سے ہوتی نہیں چاہ

    کیا کیا نہ ریجھیں تم نے پچائیں

    اچھا رجھایا اے مہرباں آہ

    گزرے ہے دیکھیں کیوں کر ہماری

    اس بے وفا سے نے رسم نے راہ

    تھی خواہش دل رکھنا حمائل

    گردن میں اس کی ہر گاہ و بیگاہ

    اس پر کہ تھا وہ شہ رگ سے اقرب

    ہرگز نہ پہنچا یہ دست کوتاہ

    ہے ماسوا کیا جو میرؔ کہیے

    آگاہ سارے اس سے ہیں آگاہ

    جلوے ہیں اس کے شانیں ہیں اس کی

    کیا روز کیا خور کیا رات کیا ماہ

    ظاہر کہ باطن اول کہ آخر

    اللہ اللہ اللہ اللہ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0424

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے