Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تڑپنا بھی دیکھا نہ بسمل کا اپنے

میر تقی میر

تڑپنا بھی دیکھا نہ بسمل کا اپنے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    تڑپنا بھی دیکھا نہ بسمل کا اپنے

    میں کشتہ ہوں انداز قاتل کا اپنے

    نہ پوچھو کہ احوال ناگفتہ بہ ہے

    مصیبت کے مارے ہوئے دل کا اپنے

    دل زخم خوردہ کے اور اک لگائی

    مداوا کیا خوب گھائل کا اپنے

    جو خوشہ تھا صد خرمن برق تھا یاں

    جلایا ہوا ہوں میں حاصل کا اپنے

    ٹک ابرو کو میری طرف کیجے مائل

    کبھو دل بھی رکھ لیجے مائل کا اپنے

    ہوا دفتر قیس آخر ابھی یاں

    سخن ہے جنوں کے اوائل کا اپنے

    بنائیں رکھیں میں نے عالم میں کیا کیا

    ہوں بندہ خیالات باطل کا اپنے

    مقام فنا واقعے میں جو دیکھا

    اثر بھی نہ تھا گور منزل کا اپنے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0556

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے