Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلا نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا

میر تقی میر

گلا نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    گلا نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا

    جگر پہ زخم ہے اس کی زباں درازی کا

    سمند ناز نے اس کے جہاں کیا پامال

    وہی ہے اب بھی اسے شوق ترک تازی کا

    ستم ہیں قہر ہیں لونڈے شراب خانے کے

    اتار لیتے ہیں عمامہ ہر نمازی کا

    الٹ پلٹ مری آہ سحر کی کیا ہے کم

    اگر خیال تمہیں ہووے نیزہ بازی کا

    بتاؤ ہم سے کوئی آن تم سے کیا بگڑی

    نہیں ہے تم کو سلیقہ زمانہ سازی کا

    خدا کو کام تو سونپے ہیں میں نے سب لیکن

    رہے ہے خوف مجھے واں کی بے نیازی کا

    چلو ہو راہ موافق کہے مخالف کے

    طریق چھوڑ دیا تم نے دل نوازی کا

    کسو کی بات نے آگے مرے نہ پایا رنگ

    دلوں میں نقش ہے میری سخن طرازی کا

    بسان خاک ہو پامال راہ خلق اے میرؔ

    رکھے ہے دل میں اگر قصد سرفرازی کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0139

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے