مرا خلوص ابھی سخت امتحان میں ہے
کہ میرے دوست کا دشمن مری امان میں ہے
وہ خوش نصیب پرندہ ہے جو اڑان میں ہے
کہ تیر نکلا نہیں ہے ابھی کمان میں ہے
تمہارا نام لیا تھا کبھی محبت سے
مٹھاس اس کی ابھی تک مری زبان میں ہے
تم آکے لوٹ گئے پھر بھی ہو یہیں موجود
تمہارے جسم کی خوشبو مرے مکان میں ہے
کہاں ملے گا حسینوں کو دور حاضر میں
وہ شاہزادہ جو پریوں کی داستان میں ہے
ہے جسم سخت مگر دل بہت ہی نازک ہے
کہ جیسے آئنہ محفوظ اک چٹان میں ہے
تجھے جو زخم دے تو اس کو پھول دے داناؔ
یہی اصول وفا تیرے خاندان میں ہے
- کتاب : Fanoos (Pg. 46)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.