مرا خورشید رو سب ماہ رویاں بیچ یکا ہے
مرا خورشید رو سب ماہ رویاں بیچ یکا ہے
کہ ہر جلوے میں اس کے کیا کہوں اور ہی جھمکا ہے
نہیں ہونے کا چنگا گر سلیمانی لگے مرہم
ہمارے دل پہ کاری زخم اس ناوک پلک کا ہے
کئی باری بنا ہو جس کی پھر کہتے ہیں ٹوٹے گا
یہ حرمت جس کی ہو اے شیخ کیا تیرا وہ مکا ہے
ہر اک دل کے تئیں لے کر وہ چنچل بھاگ جاتا ہے
ستم گر ہے جفا جو ہے شرابی ہے اچکا ہے
نہ جا واعظ کی باتوں پر ہمیشہ مے کو پی تاباںؔ
عبث ڈرتا ہے تو دوزخ سے اک شرعی درکا ہے
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.