مرا قلم مرے جذبات مانگنے والے
مرا قلم مرے جذبات مانگنے والے
مجھے نہ مانگ مرا ہاتھ مانگنے والے
یہ لوگ کیسے اچانک امیر بن بیٹھے
یہ سب تھے بھیک مرے ساتھ مانگنے والے
تمام گاؤں ترے بھولپن پہ ہنستا ہے
دھوئیں کے ابر سے برسات مانگنے والے
نہیں ہے سہل اسے کاٹ لینا آنکھوں میں
کچھ اور مانگ مری رات مانگنے والے
کبھی بسنت میں پیاسی جڑوں کی چیخ بھی سن
لٹے شجر سے ہرے پات مانگنے والے
تو اپنے دشت میں پیاسا مرے تو بہتر ہے
سمندروں سے عنایات مانگنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.