مرا وجود ہی جب خار و خس کے اندر تھا
مرا وجود ہی جب خار و خس کے اندر تھا
میں اس سمے بھی تری دسترس کے اندر تھا
میں دیکھتا تھا برابر عمل کا رد عمل
دبی ہوئی تھی سڑک شور بس کے اندر تھا
مجھے سمجھتے تھے کچھ لوگ برگزیدہ شجر
ہوس پرست نہیں تھا ہوس کے اندر تھا
میں کس طرح سے محبت کی بات کر پاتا
وہ خوش مزاج پرندہ قفس کے اندر تھا
پچاس سال مسافت ہی کاٹنا تھی مجھے
وگرنہ مرنا تو پہلے برس کے اندر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.