مرے بدن سے کبھی آنچ اس طرح آئے
مرے بدن سے کبھی آنچ اس طرح آئے
لپٹ کے مجھ سے مرے ساتھ وہ بھی جل جائے
میں آگ ہوں تو مرے پاس کوئی کیوں بیٹھے
میں راکھ ہوں تو کوئی کیوں کریدنے آئے
بھرے دیار میں اب اس کو کس طرح ڈھونڈیں
ہوا چلے تو کہیں بوئے ہم نفس آئے
یہ رات اور روایات کی یہ زنجیریں
گلی کے موڑ سے دو لوٹتے ہوئے سائے
وہی بدن وہی چہرہ وہی لباس مگر
کوئی کہاں سے بساونؔ کا مو قلم لائے
کوئی تو بات ہوئی ہے عجیب سی راحتؔ
کہ آئنہ بھی نہ وہ چھوڑے اور شرمائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.