Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

ولی اللہ محب

مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

ولی اللہ محب

MORE BYولی اللہ محب

    مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

    جو یہ جی ہی لینے پہ ہے نظر تو قبول ہو یہ نماز ہے

    یہی کھوج لینے کے واسطے پھروں ہوں میں ساتھ نسیم کے

    کہ چمن میں کوئی ہے گل کہیں تری بو سے محرم راز ہے

    کوئی اور قصہ شروع کر جو تمام کہہ سکے ہم نفس

    کہ فسانہ زلف سیاہ کا شب ہجر سے بھی دراز ہے

    ہوئی دل میں جب سے ہے شعلہ زن مری آتش عشق کی ہر نفس

    جو پتنگ و شمع میں دیکھیے نہ وہ سوز ہے نہ گداز ہے

    بخدا کہ مدت عشق میں یہی بات فرض ہے ناصحا

    کہ صنم کے نقش قدم سوا نہیں سجدہ گاہ نماز ہے

    نہ برابر اس کو بھی زاہدو گنو اپنے کعبے کی راہ کے

    رہ عشق میں جو قدم رکھو تو بہت نشیب و فراز ہے

    کوئی شغل اس سے نہیں بھلا کہ محبؔ ہو عشق میں مبتلا

    اسی راہ حق کا بنے رہنما یہی عشق اگرچہ مجاز ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے