مرے دل میں خوشبو بسی تھی جو وہ مکان اپنا بدل گئی
مرے دل میں خوشبو بسی تھی جو وہ مکان اپنا بدل گئی
کسی اور ابر کی چھاؤں میں بڑی دور مجھ سے نکل گئی
وہ جو برف ابھی تھی جمی ہوئی کسی مصلحت کے حصار میں
ذرا وقت کی جو ہوا لگی تو وہ ایک پل میں پگھل گئی
مرے گھر کی اونچی منڈیر پہ وہ جو کالی بلی تھی گھومتی
وہی آ کے چپکے سے رات میں مری فاختہ کو نگل گئی
بڑی تنگیوں میں پلی ہوئی وہ غزل دکھوں میں بڑی ہوئی
تجھے لطف عیش نہ دے سکی تو وہ تیری راہ میں جل گئی
اسے دیکھنے کی تھی آرزو مجھے اس کی تھی بڑی جستجو
مگر اس کے عارض ناز پہ مری ہر نگاہ پھسل گئی
- کتاب : Pehchan (Pg. 48)
- Author : Ateeq Anzar
- مطبع : Nai Awaz Jamia Nagar New Delhi (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.