مرے فکر و فن کو نئی فضا نئے بال و پر کی تلاش ہے
مرے فکر و فن کو نئی فضا نئے بال و پر کی تلاش ہے
جو قفس کو یاس کے پھونک دے مجھے اس شرر کی تلاش ہے
ہے عجیب عالم سرخوشی نہ شکیب ہے نہ شکستگی
کبھی منزلوں سے گزر گئے کبھی رہ گزر کی تلاش ہے
مجھے اس جنوں کی ہے جستجو جو چمن کو بخش دے رنگ و بو
جو نوید فصل بہار ہو مجھے اس نظر کی تلاش ہے
مجھے اس سحر کی ہو کیا خوشی جو ہو ظلمتوں میں گھری ہوئی
مری شام غم کو جو لوٹ لے مجھے اس سحر کی تلاش ہے
یوں تو کہنے کے لیے چارہ گر مجھے بے شمار ملے مگر
جو مزاج غم کو سمجھ سکے اسی چارہ گر کی تلاش ہے
مرے ناصحا مرے نکتہ چیں تجھے میرے دل کی خبر نہیں
میں حریف مسلک بندگی تجھے سنگ در کی تلاش ہے
مجھے عشق حسن و حیات سے مجھے ربط فکر و نشاط سے
مرا شعر نغمۂ زندگی تجھے نوحہ گر کی تلاش ہے
اسے ضد کہ وامقؔ شکوہ گر کسی راز سے نہ ہو با خبر
مجھے ناز ہے کہ یہ دیدہ ور مری عمر بھر کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.