مرے لیے مری پرواز کے لیے کم ہے
ہزار جست تگ و تاز کے لیے کم ہے
یہ دو جہان بھی میرے لیے نہیں کافی
یہ انتہا مرے آغاز کے لیے کم ہے
یہ میرے قتل پہ آمادہ کون دکھتا ہے
کہ ناروا بھی در انداز کے لیے کم ہے
کوئی صدا ہے کہ پی ہے کسی پپیہے کی
گمان یہ کسی آواز کے لیے کم ہے
روانہ کی تو گئی ہے پہ کیا کیا جائے
کہ یہ کمک مرے دم ساز کے لیے کم ہے
مجھے غزل کے نئے خال و خد بنانے ہیں
مرا ہنر مرے اعجاز کے لیے کم ہے
علاج چارہ گراں عام کیجئے مہدیؔ
تمام عمر بھی اس کاز کے لئے کم ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 564)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.