مرے وجود کی دنیا میں ہے اثر کس کا
مرے وجود کی دنیا میں ہے اثر کس کا
میں جانتا ہی نہیں ہوں میں ہم سفر کس کا
نہ مجھ پہ طنز کرو دوستو کہ بے گھر ہوں
تمہیں کہو کہ ہے تم میں سے اپنا گھر کس کا
اس اک سوال کا سورج بھی دے سکا نہ جواب
میں صرف سایہ نہیں روپ ہوں مگر کس کا
جو میرے پاس تھا سب لوٹ لے گیا کوئی
کواڑ بند رکھوں اب مجھے ہے ڈر کس کا
ہر ایک شخص رہا محو شغل سنگ زنی
کسے پڑی تھی کہ دیکھے اڑا ہے سر کس کا
یہ اور بات سزا اس کو مل گئی ورنہ
چلا ہے زور دل ناصبور پر کس کا
تمہاری بات الگ ہے وگرنہ اے منظورؔ
بچا ہے اب بھی سواد دل و نظر کس کا
- کتاب : Natamam (Pg. 38)
- Author : Hakeem Manzoor
- مطبع : Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060 (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.