مرے وجود میں تھے دور تک اندھیرے بھی
مرے وجود میں تھے دور تک اندھیرے بھی
کہیں کہیں پہ چھپے تھے مگر سویرے بھی
نکل پڑے تھے تو پھر راہ میں ٹھہرتے کیا
یوں آس پاس کئی پیڑ تھے گھنیرے بھی
یہ شہر سبز ہے لیکن بہت اداس ہوئے
غموں کی دھوپ میں جھلسے ہوئے تھے ڈیرے بھی
حدود شہر سے باہر بھی بستیاں پھیلیں
سمٹ کے رہ گئے یوں جنگلوں کے گھیرے بھی
سمندروں کے غضب کو گلے لگائے ہوئے
کٹے پھٹے تھے بہت دور تک جزیرے بھی
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 111)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.