مرے وجود میں وہ اس طرح سمو جائے
مرے وجود میں وہ اس طرح سمو جائے
جو میرے پاس ہے سب کچھ اسی کا ہو جائے
ابھی تو آنکھ کے اندر ہے تیرتا آنسو
ٹپک پڑا تو نہ گھر ہی کہیں ڈبو جائے
خوشی ملے بھی تو یہ دل اداس رہتا ہے
بس ایک خوف سا رہتا ہے کچھ نہ ہو جائے
تمہیں یقیں ہے کہ منزل ہے دو ہی قدموں پر
مجھے یہ ڈر ہے کہیں راستہ نہ کھو جائے
تمام قافلہ اب جاگتا ہے اس ڈر سے
کہیں امیر نہ غفلت کی نیند سو جائے
کبھی تو خواب بھی تعبیر پا سکیں اپنے
یہ دائروں کا سفر جو تمام ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.